شہد 🍯 اللہ تعالیٰ کی خاص نعمتوں میں سے ایک ہے، جس میں اللہ رب العزت نے لوگوں کے لیے شفا رکھی ہے۔ جیساکہ قرآن مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے
فِیْهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِؕ- (سورۃ النحل: پ ١٤، آیۃ: ٦٩)
یعنی اس میں لوگوں کیلئے شفا ہے
مگر اکثر لوگ جو قرآن کریم سے غافل ہیں انہیں اس بات کا علم تک نہیں ہوگا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے شہد 🍯 کو شفا قرار دیا ہے۔ اور سرورِ کونین ﷺ کے شہد 🍯 کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ تفسیرِ ابنِ کثیر میں ابنِ ماجہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جو شخص ہر مہینے میں تین دن صبح شہد 🍯 چاٹ لے اسے کوئی بڑی بلا نہیں پہنچے گی۔ (بکھرے موتی، حصہ دوم، ص ١٣٤)
سبحان اللہ! یہ کام کوئی مشکل تو نہیں ہے۔ مگر ڈاکٹروں کی دواؤں کی ایسی لت پڑ چکی ہے کہ بعض لوگ اسی کو موثر سمجھتے ہیں، حالانکہ قرآن و سنت میں مختلف اشیاء میں شفا کا ذکر ملتا ہے۔
شہد کے چند اہم فوائد کا ہم یہاں ذکر کرتے ہیں۔
جدید طبی تحقیقات کی رو سے یہ امر ثابت ہوچکا ہے کہ شہد بے شمار بیماریوں کی موثر دوا ہے۔ اس میں وٹامن (حیاتین) الف، ب، ج، مختلف مقداروں میں موجود ہیں۔ شہد ملین ہے۔ ریاح کو تحلیل اور تعفن دور کرنے والا ہے۔ شہد بدن اور پھیپھڑوں کو قوت بخشتا ہے، اور دواؤں کو خوشگوار ذائقہ دیتا ہے اور ان کی قوت تادیر برقرار رکھنے میں بھی معاون ہوتا ہے۔ کھانسی، دمہ اور سرد بیماریوں کے لیے اکسیر ہے۔ لقوہ اور فالج کا علاج ہے۔ صفائی خون اور امراض قلب کے لیے نافع ہے، آنکھوں کی بیماریوں اور جلائے بصر کے لیے بہترین دوا ہے۔ نیز
۱. شہد کے استعمال سے سانس کی نالی، ہاضمے کے نظام، دل کی صحت، اور اعصابی نظام میں بھی بہتری آتی ہے۔
۲. شہد کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے نقصان دہ کولیسٹرول میں کمی آتی ہے اور فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ کرتا ہے۔
۳. شہد چوں کہ ایک زبردست اینٹی آکسیڈنٹ ہے اس لیے اس کو ہر روز استعمال کرنے سے جسم سے زیادہ تر زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں۔
۴. سر کی خشکی سے نجات حاصل کرنے کے لیے دو چمچ شہد اور چار چمچ نیم گرم پانی کو مکس کے کریں اور اس کی مدد سے کچھ منٹوں تک انگلیوں کی مدد سے مالش کریں، مالش کرنے کے بعد سر کو آدھے گھنٹے بعد کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں، سر کی خشکی سے چھٹکارا پانے کے لیے یہ ایک نہایت آزمودہ نسخہ ہے۔
شہد 🍯 بطورِ دوا خود سے استعمال نہ کریں
واضح رہے کہ شہد بلا امتیاز ہر کسی کے لیے مفید نہیں ہوتا ہے، کیونکہ مختلف لوگوں کے مزاج بھی مختلف ہوتے ہیں، جس کی شناخت طبیب ہی بہتر کر سکتے ہیں۔ یونہی کوئی مضمون یا تحریر پڑھ کر یا یوٹوب پر ویڈیو دیکھ کر اس میں بتائی گئی چیزوں کو استعمال کرنے سے احتراز کریں۔ ایسے ہی کسی کے کہہ دینے یا لکھ دینے سے ہی شفا مل جاتی تو پھر مدتوں علمِ طب کے صَرف کرنے کا کوئی مطلب نہیں رہ جاتا ہے۔ ہر کام کے اپنے اصول و قواعد ہوتے ہیں جن کو سمجھنے کے بعد ہی وہ اس کام کو کر سکتے ہیں۔ محض ایک سطحی علم کی بنا پر اپنا یا کسی اور کا علاج کرنا
نیم حکیم خطرہ جان
کا مصداق ہو سکتا ہے۔ امام اہلِ سنت اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی حنفی قادری رحمۃ اللہ علیہ رد المحتار کے حوالے سے فرماتے ہیں:
جن مزاجوں (یعنی طبیعتوں) پر صفرا غالب ہوتا ہے شہد انہیں نقصان کرتا ہے بلکہ بارہا بیمار کر دیتا ہے (فتاویٰ رضویہ، جلد ۲۵، ص ۸۸)
جیساکہ اطباء کہتے ہیں کہ شہد ایک سال سے کم عمر کے بچوں کو نہیں دینا چاہیے کیوں کہ اس سے بوٹولزم نامی بیماری لاحق ہو سکتی ہے۔علاوہ اس کے شہد کو اپنی مرضی کے مطابق بطورِ دوا استعمال نہ کریں جب تک کے کسی طبیب سے رجوع نہ کرلیں۔ ورنہ فائدہ کے بجائے باعثِ نقصان ثابت ہو سکتا ہے۔
Hello Friends!
इस Website पे आप आए, मुझे खुशी हुई, आर्टिकल पढ़ने के बाद आपके भी दिल में कोई Question हो या कोई Suggestions हो तो Comment Box में ज़रुर बताएं, आप के हर Comment का Reply जल्द से जल्द देने की कोशिश होगी और आपके Suggestions पर विचार किया जाएगा..... ✍️ 𝐑𝐢𝐟𝐚𝐭 𝐓𝐞𝐜𝐡